بدھ - 12 سفر 1426 - 02 چیت 1927 - 23 مارچ 2005

کراچی کی رات۔ تیز ہوا۔ ٹھنڈی ہوا۔ ہزاروں پتوں کا شور۔ ہزاروں گاڑیوں کا شور۔ ہوا میں ہلکی ہلکی خنکی اور اس کے ساتھ ساتھ نمی۔ کراچی کی رات۔ نمکین نمی بھری خنک ٹھنڈی ہوا۔ کراچی کی رات۔

میرے لئے کل کی رات کی ایک اہمیت تھی۔ وہ یہ کہ کل کی رات مکمل تھی۔ احساسات تھے۔ امیدیں تھیں۔ امنگیں تھیں۔ کچھ کہنا تھا۔ کچھ سننا تھا۔ میں تھا، وہ تھا، اور بس۔

کراچی کی رات۔ خیالات کا اہساسات کا توفان۔ امیدوں کی بہار۔

پھول پھول کھل اٹھے میرے پیمانے میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

0 Comments:

Post a Comment

<< Home

|